رمضان المبارک
اللہ کا مہینہ
- قال رسول الله صلى الله علیه وآله: شَعبانُ شَهری، و شَهرُ رَمَضانَ شَهرُ اللهِ(1)؛
شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے۔
- قال رسول الله صلى الله علیه وآله: شَهرُ رَمَضانَ شَهرُ اللهِ، و شَهرُ شَعبانَ شَهری؛ شَعبانُ المُطَهِّرُ، و رَمَضانُ المُکَفِّرُ (2)؛
رمضان کا مہینہ اللہ کا مہینہ ہے اور شعبان میرا مہینہ ہے۔ شعبان پاک کرنے والا اور رمضان گناہوں کو ڈھانپنے والا ہے۔
- قال رسول الله صلى الله علیه وآله: رَمَضانُ شَهرُ اللهِ، و هُوَ رَبیعُ الفُقَراءِ (3)؛
رمضان اللہ کا مہینہ ہے اور یہ مہینہ فقیروں کی بہار ہے۔
- الإمام علیّ علیهالسلام: شَهرُ رَمَضانَ شَهرُ اللهِ، و شَعبانُ شَهرُ رَسولِ الله صلىاللهعلیهوآله، و رَجَبٌ شَهری(4)؛
رمضان اللہ کا مہینہ ہے شعبان پیغمبر کا اور رجب میرا مہینہ ہے۔
ضیافت الہی کا مہینہ
- قال رسول الله صلى الله علیه وآله ـ فی وَصفِ شَهرِ رَمَضانَ ـ : هُوَ شَهرٌ دُعیتُم فیهِ إلى ضِیافَةِ اللهِ، و جُعِلتُم فیهِ مِن أهلِ کَرامَةِ اللهِ، أنفاسُکُم فیهِ تَسبیحٌ، و نَومُکُم فیهِ عِبادَةٌ، ...(5)
پیغمبر اکرم (ص) نے ماہ رمضان کی تعریف میں فرمایا: یہ وہ مہینہ ہے جس میں تمہیں ضیافت الہی پر دعوت دی گئی ہے اس میں تمہاری سانسیں تسبیح اور تمہاری نیندیں عبادت ہیں۔ اس میں تمہارا عمل مقبول ہے اور تمہاری دعائیں مستجاب۔
- قال رسول الله صلى الله علیه وآله: إذا کانَ یَومُ القِیامَةِ یُنادِی المُنادی: أینَ أضیافُ اللّهِ؟ فَیُؤتى بِالصّائِمینَ ... فَیُحمَلونَ عَلى نُجُبٍ مِن نورٍ، و عَلى رُؤوسِهِم تاجُ الکَرامَةِ، و یُذهَبُ بِهِم إلَى الجَنَّةِ (6)؛
پیغمبر اکرم (ص) نے فرمایا: جب قیامت ہو گی تو ایک منادی ندا دے گا: کہاں ہیں اللہ کے مہمان؟ پس روزے داروں کو لایا جائے گا ۔۔۔ انہیں بہترین سواریوں پر سوار کیا جائے گا اور ان کے سروں پر تاج سجایا جائے گا اور انہیں بہشت میں لے جایا جائے گا۔
- قال الامام علیّ علیهالسلام ـ مِن خُطبَتِهِ فی أوَّلِ یَومٍ مِن شَهرِ رَمَضانَ ـ : أیُّهَا الصّائِمُ، تَدَبَّر أمرَکَ؛ فَإِنَّکَ فی شَهرِکَ هذا ضَیفُ رَبِّکَ، اُنظُر کَیفَ تَکونُ فی لَیلِکَ و نَهارِکَ؟ و کَیفَ تَحفَظُ جَوارِحَکَ عَن مَعاصی رَبِّکَ؟ اُنظُر ألاّ تَکونَ بِاللَّیلِ نائِما و بِالنَّهارِ غافِلاً؛ ... (7)؛
امام علی علیہ السلام نے ماہ رمضان کے پہلے دن خطبے میں فرمایا: اے روزہ دارو! اپنے امور میں تدبر کرو، کہ تم اس مہینہ میں اللہ کے مہمان ہو دیکھو کہ تمہاری راتیں اور دن کیسے ہیں؟ اور کیسے تم اپنے اعضاء و جوارح کو اپنے پروردگار کی معصیت سے محفوظ رکھتے ہو؟ دیکھو ایسا نہ ہو کہ تم رات کو سو جاو اور دن میں اس کی یاد سے غافل رہو۔ پس یہ مہینہ گزر جائے گا اور گناہوں کا بوجھ تمہاری گردنوں پر باقی رہ جائے گا۔ اور جب روزے دار اپنی جزا حاصل کریں گے تو تم سزا پانے والوں میں سے ہو گے۔ اور جب انہیں انکا مولا انعام سے نوازے گا تو تم محروم ہو جاو گے اور جب انہیں خدا کی ہمسائگی نصیب ہو گی تو تمہیں دور بھگا دیا جائےگا۔
- قال الإمام الباقر علیهالسلام: شَهرُ رَمَضانَ شَهرُ رَمَضانَ، وَالصّائِمونَ فیهِ أضیافُ اللّهِ و أهلُ کَرامَتِهِ، مَن دَخَلَ عَلَیهِ شَهرُ رَمَضانَ فَصامَ نَهارَهُ و قامَ وِردا مِن لَیلِهِ وَاجتَنَبَ ما حَرَّمَ اللهُ عَلَیهِ، دَخَلَ الجَنَّةَ بِغَیرِ حِسابٍ (8) ؛
ماہ رمضان، ماہ رمضان، اس میں روزہ دار اللہ کے مہمان اور اس کے کرم کے سزاوار ہیں۔ جس شخص پر ماہ رمضان وارد ہو اور وہ روزہ رکھے اور رات کے ایک حصے میں اللہ کی عبادت کرے نماز پڑھے اور جو کچھ اللہ نے اس پر حرام کیا ہےاس سے پرہیز کرے بغیر حساب کے جنت میں داخل ہو گا۔
تمام مہینوں کا سردار
- قال رسول الله صلى الله علیه وآله: شَهرُ رَمَضانَ سَیِّدُ الشُّهورِ (9)؛
ماہ رمضان تمام مہینوں کا سردار ہے۔
- قال الإمام الرضا علیهالسلام: إذا کانَ یَومُ القِیامَةِ زُفَّتِ الشُّهورُ إلَى الحَشرِ یَقدُمُها شَهرُ رَمَضانَ عَلَیهِ مِن کُلِّ زینَةٍ حَسَنَةٍ، فَهُوَ بَینَ الشُّهورِ یَومَئِذٍ کَالقَمَرِ بَینَ الکَواکِبِ، فَیَقولُ أهلُ الجَمعِ بَعضُهُم لِبَعضٍ: وَدِدنا لَو عَرَفنا هذِهِ الصُّوَرَ! ...(10)
امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: جب قیامت کا دن ہو گا تو تمام مہینوں کو محشر میں لایا جائے گا اس حال میں کہ ماہ رمضان زیورات سے آراستہ سب سے آگے ہو گا۔ اس دن ماہ رمضان بقیہ مہینوں میں ایسے ہو گا جیسے چاند باقی ستاروں کے درمیان ہے۔ پس محشر میں لوگ ایک دوسرے سے کہیں گے: ہم ان چہروں کو پہچاننا چاہتے تھے۔
خدا کی جانب سے ایک منادی ندا دے گا : اے مخلوق خدا! یہ مہینوں کے چہرے ہیں کہ جو اس وقت سے اللہ کی بارگاہ میں موجود تھے جب سے زمین و آسمان خلق ہوئے کہ ان کی تعداد بارہ ہے اور انکا سردار ماہ رمضان ہے۔ میں نے اسے ظاہر کیا ہے تاکہ اس کی برتری کو دیگر مہینوں پر دکھلا سکوں تاکہ وہ مردوں اور عورتوں میں سے جو میرے بندے ہیں انکی شفاعت کرے اور میں اس کی شفاعت قبول کروں ۔
شب قدر ماہ رمضان میں ہے
- قال رسول الله صلى الله علیه وآله: قَد جاءَکُم شَهرُ رَمَضانَ؛ شَهرٌ مُبارَکٌ ... فیهِ لَیلَةُ القَدرِ خَیرٌ مِن ألفِ شَهرٍ، مَن حُرِمَها فَقَد حُرِمَ(11)؛
ماہ رمضان تمہارے پاس آ چکا ہے جو برکتوں والا مہینہ ہے۔۔۔ کہ جس میں شب قدر ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ محروم وہ شخص ہے جو اس رات محروم رہ جائے۔
- سُئِلَ رَسولُ اللهِ صلى الله علیه وآله عَن لَیلَةِ القَدرِ، فَقالَ: «هِیَ فی کُلِّ رَمَضانَ»(12) ؛
پیغمبر خدا (ص) سے شب قدر کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا: شب قدر ہر رمضان میں پائی جاتی ہے۔
- مسند ابن حنبل عن أبی مرثد: سَأَلتُ أباذَرٍّ قُلتُ: کُنتَ سَأَلتَ رَسولَ الله صلى الله علیه وآله عَن لَیلَةِ القَدرِ؟ قالَ: أنَا کُنتُ أسأَلَ النّاسِ عَنها یعنی أشدّ الناس مسألةً عنها. قالَ: قُلتُ: یا رَسولَ اللهِ، أخبِرنی عَن لَیلَةِ القَدرِ أ فی رَمَضانَ هِیَ أو فی غَیرِهِ؟ قالَ: «بَل هِیَ فی رَمَضانَ.»
قالَ: قُلتُ: تَکونُ مَعَ الأَنبِیاءِ ما کانوا فَإِذا قُبِضوا رُفِعَت، أم هِیَ إلى یَومِ القِیامَةِ؟ قالَ: «بَل هِیَ إلى یَومِ القِیامَةِ.»(13)
میں نے ابوذر سے پوچھا: کیا آپ نے رسول خدا(ص) سے شب قدر کےبارے میں معلوم کیا ہے؟
کہا: میں سب سے زیادہ اس کے سلسلے میں پوچھتا رہا ہوں۔
( جناب ابوذر نے کہا) میں نے رسول خدا(ص) سے پوچھا: اے رسول خدا(ص)! مجھےشب قدر کےبارےمیں آگاہ کریں کہ کیا شب قدر رمضان میں ہے یا کسی اور مہینےمیں؟
فرمایا: ماہ رمضان میں۔
میں نے کہا: کیا جب تک پیغمبر زندہ ہیں تب تک ہے یا انکی رحلت کے بعد بھی شب قدر قیامت تک ماہ رمضان میں رہے گی؟
فرمایا: شب قدر قیامت تک باقی رہے گی۔
- ۹۳/۰۴/۱۸
وب بسیار خوبی است به من هم سر بزن.