نہج البلاغہ
نہج البلاغہ علوم اور معارف کا وہ گراں بہا سرمایہ ہے جس کی اہمیت اور عظمت ہر دور میں مسلم ہے اور ہر عہد کے علماء و ادباء نے اس کی بلندی اور رفعت کا اعتراف کیا ہے ۔یہ صرف ادبی شاہکار ہی نہیں بلکہ اسلامی تعلیمات کا الہامی صحیفہ ،حکمت و اخلاق کاسر چشمہ اور معارف ایمان کا ایک انمول خزانہ ہے ۔ افصح العرب کے آغوش میں پلنے والے اور آبِ وحی میں دھلی ہوئی زبان چوس کر پروان چڑھنے والے نے بلاغتِ کلام کے وہ جوہر دکھائے کہ ہر سمت سے "فوق کلام المخلوق و تحت کلام الخالق" کی صدائیں بلند ہونے لگیں ۔
ہر عصر اور ہر دور کے نامور ادیب اور عالم کو یہ اعتراف کرنا پڑا کہ یہ مخلوق کے کلام سے بالاتر اور خالق کے کلام سے کمتر ہے ۔کیونکہ یہ اس ھستی کا کلام ہے جس نے ببانگ دھل یہ اعلان کیا کہ جو پوچھنا ہے پوچھ لو علی ان سب کا جواب دینے کے لئے تیار ہے ۔نہج البلاغہ اخلاقی تعلیمات کا سر چشمہ بھی ہے اس کے مختصر جملے اور ضرب المثال اخلاقی شائستگی ،خود اعتمادی ،حق گوئی اور حقیقت شناسی کا بہترین درس دیتے ہیں ۔اس کے ایک ایک فقرے میں قرآن و حدیث کی روح اور اسلام کی صحیح تعلیم مضمر ہے ۔
- ۹۳/۰۴/۱۸